اشاعتیں

جنوری, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

وفاقی حکومت کا 70 ہزار خالی آسامیاں اور 117 ادارے ختم کرنے کا فیصلہ

تصویر
وفاقی حکومت کا 70 ہزار خالی آسامیاں اور 117 ادارے ختم کرنے کا فیصلہ   میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ 70 ہزار خالی آسامیاں ختم کرے گی. اور اس کے علاوہ 117 ادارے ختم یا ضم کیے جائیں گے۔  اس فیصلے پر عمل درآمد کے بعد وفاقی حکومت کے اداروں کی تعداد 441 سے کم ہوکر 324 رہ جائے گی ۔ حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ ایف بی آر،ایس ای سی پی، اسٹیٹ بینک، پی آئی اے، سول ایویشن اتھارٹی اور پاکستان ریلوے میں گورنرننس کے نظام کو بہتر بنایا جائے جس کے لیے متعلقہ وزارتوں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔  میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کہ ٹاسک فورس برائے کفایت شعاری و تنظیم نو کی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ وزارتوں اور ڈویژنوں میں ایک سال سے خالی پڑی ہوئی 70 ہزار اسامیاں ختم کی جائیں جس کی سمری تیار کی جارہی ہے۔ مزید برآں وفاقی اداروں کی اقسام 14 سے کم کرکے ایگزیکٹیو ڈیپارٹمنٹ، خودمختار اداروں اور قانونی اداروں پر مشتمل تین مختلف کیٹیگریز کر دی گئی ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ رولز اینڈ بزنس میں کمی لانے اور ان کو سادہ بنانے کے لیے کام جاری ہےحکومت کی جان...

انٹرلاکن (Interlaken)- سوئٹزرلینڈ میں واقع زمین پر جنت کا ایک حسین ٹکڑا-مکمل تفصیلات جانئے

تصویر
انٹرلاکن (Interlaken)- سوئٹزرلینڈ میں واقع زمین پر جنت کا ایک حسین ٹکڑا   سوئٹزر لینڈ کا نام تو تقریبا ہم سبھی لوگوں نے سن رکھا ہے اور بہت سے لوگ سوئٹزرلینڈ کی سیر بھی کر چکے ہیں اور بہت سارے لوگ اس کی سیر کرنے کی خواہش بھی رکھتے ہیں۔  یوں تو سوئزرلینڈ ایک جنت نظیر مقام ہے تاہم اس کے کچھ علاقے حسن و جمال میں اپنی مثال آپ ہیں ۔جن میں سےایک  انٹرلاکن(Interlaken)  بھی ہے۔جو کہ (Bernese Oberland) برنیز اوبر لینڈ ریجن میں ہے۔  انٹرلاکن(Interlaken)  کا علاقہ لیک تھن(Lake Thun) اور لیک برینز(Lake Brienz) کے درمیان میں واقع ہے یہ علاقہ دریائے آرے(River Aare) کہ کنارے پر آباد ہے لیک تھن(Lake Thun) لیک تھن(Lake Thun)  -  سرد موسم کی رعنائی انٹرلاکن کی سطح سمندر سے اونچائی 566 میٹر یا 1857 فٹ ہے ۔اس کی کل آبادی 5606 نفوس پر مشتمل ہے ۔اور اس کا کل رقبہ 4.4 اسکوائر کلومیٹر ہے ۔جبکہ اس کا پوسٹل کوڈ 5606 ہے کوگ وہیل ٹرام -Cogwheel tram انٹر لاکن میں دو پہر کا خوبصورت منظر  سن 1891 سے پہلے اس کا نام آرمول(Aarmuhle) تھا چونکہ یہ دو جھیلوں کے درمیان واقع ہے ا...

شوگر کیا ہے؟ اور اس سے چھٹکارا کیسے ممکن ہے- آپ بھی جانیئے۔

تصویر
شوگر یعنی ٹائپ ٹو ڈایا بیٹیز ایک ایسی بیماری ہے جس کا شکار بہت سے لوگ ہو چکے ہیں۔ جن افراد کو ٹائپ ٹو ڈایا بیٹیز کا عارضہ لاحق ہو ان میں انسولین کی مزاحمت دیکھنے میں آتی ہے .شوگر کی بیماری عام طور پر درمیانی عمر یا پھر اس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں پائی جاتی ہے۔  ایک ریسرچ کے مطابق اس وقت صرف امریکہ میں ہی تقریباً 30 ملین لوگ ٹائپ ٹو ڈایا بیٹیز  کا شکار ہیں جبکہ 84 ملین لوگ ٹائپ ٹو ڈائبٹیز کے حوالے سے پری ڈائبٹیک  ہوچکے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ ان کا بلڈ شوگر لیول زیادہ ہے لیکن اتنا زیادہ  نہیں ہے کہ انہیں ہم  ڈائبیٹک ک تصور کر سکیں۔  پاکستان میں شوگر کا پھیلاؤ تقریبا سولہ اشاریہ اٹھانوے فیصد ہے۔  جبکہ پری ڈائبٹیک  لوگوں کے لیے یہ شرح دس اشاریہ نو فیصد ہے ۔ شوگر کی علامات شوگر کی علامات عام طور پر معمولی نوعیت کی ہوتی ہیں اس لیے زیادہ تر ہم ان پر غور نہیں کرپاتے، تاہم ماہرین کے مطابق اگر آپ میں مندرجہ ذیل علامات و قوع پزیر ہو رہی ہیں تو آپ کو اپنی شوگر  چیک کروانی چاہیے اور کسی مستند معالج سے اس بارے میں مشورہ کرنا چاہیے۔  شوگر کی علامات...

اگرآپ بھی ہارٹ اٹیک سے بچنا چاہتےہیں توسبزیوں کواپنی روزمرہ خورک کا حصہ بنایِئے

تصویر
قدیم زمانے سے لے کر آج تک ماہرین طب ہمیشہ سبزیوں اور پھلوں کے استعمال پر زور دیتے آئے ہیں . برطانیہ میں کی گئی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق پھلوں اور سبزیوں کا مناسب مقدار میں روزانہ استعمال انسان کو دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے اور ہارٹ اٹیک کے خطرے کو 41 فیصد تک کم کردیتا ہے .پوری دنیا کے ماہرین  اب اس بات پر زور دیتے ہیں کہ گوشت، روغنی کھانے، میٹھے مشروبات، کولا ڈرنکس اور فاسٹ فوڈ کو ترک کرکے اپنی غذا میں سبزیوں کا اور مچھلی کا استعمال کرنا چاہیے . کیونکہ پوری دنیا میں دل کے مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے اور اب یہ مرض ایک عالمی بیماری کی صورت اختیار کر چکا ہے لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم ایک متوازن غذا کا استعمال کریں .زیادہ تر سبزیوں میں فیٹ بہت ہی کم مقدار میں پایا جاتا ہے اس کے علاوہ سبزیاں بہت سے غذائی اجزاء جیسے کہ وٹامن ای،سی ،فولک ایسڈ اور پوٹاشیم کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں .پوٹاشیم ہمارے جسم میں بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے. اس کے علاوہ سبزیوں میں سوڈیم اور کولسٹرول بھی کم مقدار میں پایا جاتا ہےجو کہ دِل کی صحت کے لیے مضر ہوتاہے۔    ل...

اب پاکستان میں بھی بجلی سستی ہو گی-حکومت نے عوام کوریلیف دینےکےلئےزبردست قدم اٹھالیا

تصویر
آجکل ہر آدمی بجلی کے بڑھتے ہوئے نرخوں سے پریشان ہے، اور اس کے لیے ہر ماہ بجلی کا بل بھی ادا کرنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے اگرپاکستان میں بجلی کے نرخوں کا موازنہ دوسرے ملکوں میں بجلی کے نرخوں سے کیا جائے تو ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان میں بجلی تقریبا ایشیائی ممالک کے مقابلے میں 40 فیصدمہنگی ہے۔بجلی کے نرخوں کو کم کرنے کے لیے حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان ایک معاہدہ  سا ئین ہو چکا ہے۔اس معاہدے میں خصوصی کاوش کے تحت چیئرمین نیب  نے یہ ترامیم کروائی ہیں کہ حکومت کو کپیسٹی کی مد میں ادائیگی  نہیں کرنا پڑے گی اس حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار سمعی ابراہیم نے ایک نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دوسرے ممالک کی نسبت بجلی 40 فیصد تک مہنگی ہے۔گزشتہ برسوں میں سابقہ حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان کیے گئے معاہدوں کےبارے میں حالیہ حکو مت کی جانب سے  نظر ثانی کی گئی ہے ۔ پچھلے معاہدوں کے تحت اگربجلی بنے یا نہ بنے حکومت کی جانب سے آئی پی پیز کو ادایئگی کرنا لازمی ہوتا تھا تاہم اب اس حوالے سے ایک شخصیت جو کہ چیئرمین نیب ہیں ، انہوں نے خصوصی کاوش ...

کپتان کا ایک اوراقدام - جہیزکی نُمائش اورطلب پرپابندی عائد - نکاح فارم میں تبدیلی

تصویر
پاکستانی معاشرے میں ویسے تو جہیز بچیوں کی خوشیوں کے لیے ہر والدین ان کو شادی کے موقع پر دیتے ہیں ، تاکہ وہ اپنی زندگی کی ضروریات احسن طریقے سے پوری کرسکیں.لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جہیز دینے کی رسم اب ایک سماجی اور معاشرتی مسئلہ بنتی جارہی ہے. خاص طور پر ان والدین کے لیے جو کہ سفید پوش طبقے  سے تعلق رکھتے ہیں. کیونکہ پاکستانی معاشرے میں یہ رجحان دیکھنے میں آیا ہے کہ لڑکے والوں کی طرف سے شادی کے موقع پر لڑکی والوں سے من چاہے جہیز کی مانگ کی جاتی ہے. اور انہی منفی رویوں کی بدولت پاکستان میں بہت سی بچیوں کی شادیاں یا تو نہیں ہو پاتی یا انکی شادی کے انتظار میں جہیز جمع کرنے کے لئے عمر گزرتی جاتی ہے یا پھر کچھ بیٹیاں پڑھنے لکھنے کے بعد نوکری کرکے پیسے کماتی ہیں اور اپنا جہیز بناتی ہیں تاکہ کسی اچھی جگہ ان کی شادی ہو سکے.  ایسے ہی منفی رجحانات کی حوصلہ شکنی کرنے کے لیےکچھ عرصہ قبل وفاقی حکومت نے ایک قدم اٹھایا ہےجس کے تحت تحائف ممانعت ایکٹ 1976 میں ترمیم کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔جہیز اور دلہن کے تحائف ممانعت ایکٹ ترمیمی بل 2020 کے تحت وزارت مذہبی امور نے جہیز کی طلب اور نمائش پر پا...