شوگر کیا ہے؟ اور اس سے چھٹکارا کیسے ممکن ہے- آپ بھی جانیئے۔



شوگر یعنی ٹائپ ٹو ڈایا بیٹیز ایک ایسی بیماری ہے جس کا شکار بہت سے لوگ ہو چکے ہیں۔ جن افراد کو ٹائپ ٹو ڈایا بیٹیز کا عارضہ لاحق ہو ان میں انسولین کی مزاحمت دیکھنے میں آتی ہے .شوگر کی بیماری عام طور پر درمیانی عمر یا پھر اس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں پائی جاتی ہے۔
 ایک ریسرچ کے مطابق اس وقت صرف امریکہ میں ہی تقریباً 30 ملین لوگ ٹائپ ٹو ڈایا بیٹیز  کا شکار ہیں جبکہ 84 ملین لوگ ٹائپ ٹو ڈائبٹیز کے حوالے سے پری ڈائبٹیک  ہوچکے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ ان کا بلڈ شوگر لیول زیادہ ہے لیکن اتنا زیادہ  نہیں ہے کہ انہیں ہم  ڈائبیٹک ک تصور کر سکیں۔

 پاکستان میں شوگر کا پھیلاؤ تقریبا سولہ اشاریہ اٹھانوے فیصد ہے۔  جبکہ پری ڈائبٹیک  لوگوں کے لیے یہ شرح دس اشاریہ نو فیصد ہے ۔

شوگر کی علامات

شوگر کی علامات عام طور پر معمولی نوعیت کی ہوتی ہیں اس لیے زیادہ تر ہم ان پر غور نہیں کرپاتے، تاہم ماہرین کے مطابق اگر آپ میں مندرجہ ذیل علامات و قوع پزیر ہو رہی ہیں تو آپ کو اپنی شوگر  چیک کروانی چاہیے اور کسی مستند معالج سے اس بارے میں مشورہ کرنا چاہیے۔

 شوگر کی علامات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں جیسا کہ

  •  زیادہ پیاس لگنا
  •  پیشاب کا بار بار آنا
  •  تھکن محسوس ہونا
  •  زخموں کا وقت پر نہ بھرنا
  •  بھوک کا بار بار لگنا
  •  وزن میں کمی
 ہمارے جسم میں پینکریاز پائے جاتے ہیں جو ایک خاص قسم کا کا ھارمون  بناتے ہیں جس کو ہم انسولین کے نام سے جانتے ہیں۔ انسولین خوراک میں سے  شوگر کی مقدار کو لے کر جسم کے خلیوں کو انرجی پہنچاتا ہے۔ جن مریضوں کو شوگر کا عارضہ لاحق ہوتا ہے ان کے خلیوں کو مناسب مقدار میں انرجی فراہم نہیں ہو رہی ہوتی۔

شوگر کی وجوہات

 شوگر کی وجہ معروثی بھی ہوسکتی ہے اور جن لوگوں کا وزن زیادہ ہوتا ہے ان کو بھی اس عارضے کے لگنے کے زیادہ خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ جن لوگوں کے والدین میں سے کسی ایک کو شوگر کا مرض لاحق ہو یا اُنکے کسی بہن یابھائ کو  یہ مرض لاحق ھو ان میں بھی شوگر ہونے کا خطرہ زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
  وہ لوگ جو 45 سال سے زیادہ عمر کے ہو ان کو بھی اس معاملے میں احتیاط کی ضرورت ہے۔اس کے علاوہ جو لوگ سگریٹ نوشی کرتے ہیں وہ بھی  شوگر کے مرض کا شکار ہو سکتے ہیں، اور جو لوگ اپنی زندگی میں بہت کم ایکسرسائز یا ورزش کرتے ہیں انکو بھی شوگر کی شکایت ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔اسی طرح وہ لوگ جو ڈپریشن زیادہ لیتے ہیں اور اسٹریس میں رہتے ہیں ان کو بھی شوگر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
  جن لوگوں کو شوگر کا عارضہ لاحق ہو ان کو ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور ہائی ٹرائی گلیسرائیڈ کی شکایت بھی رہتی ہے۔ 

اگر آپ بھی شوگر سے بچنا چاہتے ہیں تو آپ کو مندرجہ ذیل لائف سٹائل اختیار کرنا ہوگا


  1.  تقریبا تیس سے چالیس منٹ تک روزانہ ورزش کیجئے جیسے کہ  تیز پیدل چلنا تیراکی یا سائیکل وغیرہ
  2. سگریٹ نوشی سے مکمل طور پر پرہیز کریں
  3. ہمیشہ  پوری نیند لیں
  4. اپنا وزن کم رکھیں
  5. وہ خوراک استعمال کریں جس میں فائبر کی مقدار زیادہ ہو
  6. کم سے کم کیلوریز والی خوراک استعمال کریں
  7.  خاص طور پر میٹھی غذاؤں سے پرہیز کریں
  8.  ایسی خوراک سے پرہیز کریں جس میں کاربوہائیڈریٹ کی مقدار زیادہ پائی جاتی  ہو جیسا کہ آلو ڈبل روٹی اور پاستہ وغیرہ

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

حکومت گیارہ ضلعوں میں سافٹ ویئر پارکس قائم کرے گی

اب پاکستان میں بھی بجلی سستی ہو گی-حکومت نے عوام کوریلیف دینےکےلئےزبردست قدم اٹھالیا