اب پاکستان میں بھی بجلی سستی ہو گی-حکومت نے عوام کوریلیف دینےکےلئےزبردست قدم اٹھالیا
آجکل ہر آدمی بجلی کے بڑھتے ہوئے نرخوں سے پریشان ہے، اور اس کے لیے ہر ماہ بجلی کا بل بھی ادا کرنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے اگرپاکستان میں بجلی کے نرخوں کا موازنہ دوسرے ملکوں میں بجلی کے نرخوں سے کیا جائے تو ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان میں بجلی تقریبا ایشیائی ممالک کے مقابلے میں 40 فیصدمہنگی ہے۔بجلی کے نرخوں کو کم کرنے کے لیے حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان ایک معاہدہ
سا ئین ہو چکا ہے۔اس معاہدے میں خصوصی کاوش کے تحت چیئرمین نیب نے یہ ترامیم کروائی ہیں کہ حکومت کو کپیسٹی کی مد میں ادائیگی نہیں کرنا پڑے گی اس حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار سمعی ابراہیم نے ایک نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دوسرے ممالک کی نسبت بجلی 40 فیصد تک مہنگی ہے۔گزشتہ برسوں میں سابقہ حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان کیے گئے معاہدوں کےبارے میں حالیہ حکو مت کی جانب سے نظر ثانی کی گئی ہے ۔
پچھلے معاہدوں کے تحت اگربجلی بنے یا نہ بنے حکومت کی جانب سے آئی پی پیز کو ادایئگی کرنا لازمی ہوتا تھا تاہم اب اس حوالے سے ایک شخصیت جو کہ چیئرمین نیب ہیں ، انہوں نے خصوصی کاوش کی ہےاور آئی پی پیزکو بلوا کر اس بات پر قائل کیاہے کے اگر بجلی نہ بنے تو پھر حکومت، آئی پی پیز کو ادایئگی نہیں کرے گی پہلے پہل تو آئی پی پیز نے اس حوالے سے یہ باتیں ماننے سے انکار کیا لیکن حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد یہ طے پایا کہ اگر بجلی نہیں بنے گی تو پھر اس وقت کی ادائیگی حکومت کو نہیں کرنی پڑے گی ۔
حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان ان معاہدوں میں ترمیم کے بعد اب تیل سے بننے والی بجلی کی لاگت میں کمی آئے گی ، جسکا فائدہ براہ راست عوام تک منتقل ہوگا ۔
مزید برآں حکومت کی یہ کاوش ہے کہ خالی تیل سے بننے والی بجلی پر ہی انحصار نہ کیا جائے اور ہائیڈرو پروجیکٹ بھی لگائےجائے جس سے مزید سستی بجلی پیدا ہو سکے اور عوام کو مہنگائی کے جن سے نجات حاصل ہو سکے
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں